نئی دہلی،20اکتوبر(ایجنسی) اگلے سال ہونے والے یوپی اسمبلی انتخابات سے پہلے پردیش کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے. کانگریس کی سینئر رہنما اور لکھنؤ کینٹ سے رکن اسمبلی ریتا بہوگنا جوشی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا دامن تھام لیا ہے.
بی جے پی میں رسمی طور پر آنے کا اعلان کرتے وقت ریٹا کے ساتھ بی جے پی صدر امت شاہ بھی موجود تھے. ریٹا نے کہا کہ یہ فیصلہ قومی مفاد میں لیا میں نے اگرچہ یہ آسان نہیں تھا.
ریٹا نے سرجیکل حملے کو ملک کی فوج کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کی بھی کامیابی بتایا. انہوں نے سرجیکل حملے پر کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ فوج کے اس کام کو لے کر خون کی دلالی جیسا بیان ٹھیک نہیں ہے. ریٹا نے راہل گاندھی کی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ راہل کانگریس کو صحیح سمت نہیں دے پائے. انہوں نے
مرکز کی نریندر مودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت میں فیصلے لینے کی ہمت ہے.
ریٹا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے دہشت گردی سے لڑنے کا بانی ہے. لیکن کانگریس پارٹی حکومت اور فوج کا ساتھ دینے کے بجائے تنقید کرنے لگی.
اس موقع پر ریتا بہوگنا نے کہا کہ میں آج ہی کانگریس سے استعفی دے کر بی جے پی میں شامل ہوئی ہوں. طویل عرصے کے بعد سوچ سمجھ کر میں نے یہ فیصلہ کیا. قریب 24 سال میں نے کانگریس میں گزارے درمیان میں کچھ وقت ضرور ایس پی میں رہی.
بی جے پی میں آنے کا فیصلہ میں نے کافی سوچ سمجھ کر لیا ہے. میرے لئے یہ فیصلہ آسان نہیں تھا. انہوں نے کہا کہ جب تک کانگریس کی کمان سونیا گاندھی کے پاس تھی، جب تک سب ٹھیک تھا. راہل گاندھی کے ہاتھ میں کمان آنے کے بعد پارٹی آگے نہیں بڑھ پا رہی ہے.